جمعرات، 11 اپریل، 2013

بلیوں کا گرنا اور چوٹ کا نالگنا اس کے پیچھے کی سائنسی توجیہ!



نوٹ:آئیے آج آپ کو ایک دلچسپ معلومات سے آگاہ کراتا ہوں۔ دراصل یہ تحریر اردو محفل فورم میں ایک مراسلہ کے لئے لکھی گئی تھی معمولی حذف و اضافہ کےبعد اسے بلاگ میں اس شائع کیا جا رہا ہے امیدکہ آپ کو پسند آئے گا۔ 

محمد علم اللہ اصلاحی  
نئی دہلی


        
کیا آپ کو پتہ ہے کی بلیوں کا اونچائی سے گرنا کتنا دلچسپ اور عجیب ہے؟ جی ہاں ! بلی ایک ایسا جاندار ہے جس کو اونچائی سے ڈر نہیں لگتا ، کیونکہ اس میں ایک مخصوص قسم کی صلاحیت ہوتی ہے اور وہ ہے گرتے وقت اپنے آپ کو گھما لینے کی ۔ شاید اسی سبب بلیوں کو بہت اونچائی سے گرتے ہوئے بھی چوٹ نہیں لگتی ۔ لیکن اس سے بھی دلچسپ حقیقت یہ ہے، کہ اگر بلی کو کم اونچائی (5-6 منزل) سے گرایا جائے تو انہیں بہت چوٹیں آنے کہ امکانات  رہتے ہیں، بجائے اس کے کہ انہیں 7 منزل یا اس سے بھی زیادہ اونچائی سے گرایا جائے ۔

ہے نا دلچسپ بات؟ آپ سوچیے کہ ایسا کیوں ہو سکتا ہے؟

دراصل یہ ایک ایسی مخلوق ہے، جو حیرت انگیز طور پر اپنے جسم کو ہوا میں ہی گھما سکتی ہے۔ اور نیچے گرنے سے پہلے اپنے جسم کو اس طرح یکجا کر سکتی ہے ، کہ چوٹ کم سے کم لگے۔یہی وجہ ہے کہ بلیوں کو اونچائی سے بالکل بھی ڈر نہیں لگتا اور وہ اونچی عمارتوں کی کھڑکیوں سے اپنے شکار کو دیکھتے ہی اس پر جھپٹ پڑتی ہیں ۔ کئی سائنسدانوں کو بلیوں کے اس عمل پر تعجب ہوا تو اس پر تحقیق کی گئی ۔ بلیوں کے اس رویے کو high-rise syndrome کہا جاتا ہے ۔ تحقیق میں یہ پایا گیا کہ 2 سے 32 منزلہ عمارتوں سے گرنے پر 90 فیصد بلیاں بچ گئیں ۔ اور حیرت انگیز بات یہ تھی کہ جو بلياں 6 منزل یا اس سے کم اونچائی سے گری تھیں ان کو چوٹیں آئیں تھیں۔
  
ایسا کیوں ہوتا ہے ؟

اس کو سمجھنے سے پہلے آئیے سمجھتے ہیں حاشیائی چال (Terminal Speed) کو ۔ جب کوئی چیز ہوا میں نیچے گرتی یا گرائی جاتی ہے تو کچھ وقت تک (کشش ثقل کی وجہ سے) اس کی رفتار بڑھتی جاتی ہے، لیکن کچھ وقت کے بعد اس پر لگنے والا دباو (نیچے کی طرف) کشش ثقل کے اثر سے ہوا کے دباوکو محسوس کرتا ہے (اور اوپر کے کی طرف) لگنے والے طاقت کے برابر ہو جاتا ہے ، اور اس کے بعد اس کی رفتارافزونی بند ہو جاتی ہے۔ یہ مستحکم رفتار کو ہی حاشیائی چال کہتے ہیں۔ بلیوں کے معاملے میں یہ پایا گیا کہ تقریبا 5 منزلہ عمارت سے بھی  گرنے کے بعد ان کی چال حاشیائی رفتار تک پہنچ جاتی ہے۔ تو جو بلیاں 6 منزل یا اس سے زیادہ اونچائی سے گرتی ہیں،انکی رفتار حاشیائی چال تک پہنچ جاتی ہے اورپھر ان کو اپنےآپ کو یکجا کرنے اور سنبھالنے کا وقت مل جاتا ہے۔ جبکہ جو بلیاں 6 منزل سے کم اونچائی سے گرتی ہیں، وہ حاشیائی چال تک پہنچنے سے پہلے ہی زمین سے ٹکرا جاتی ہیں اور اپنے جسم کو یکجا نہیں کر پاتیں۔
  
 ! سائنسی توجیہ

 کسی بھی تحقیق کے بعد اس کے نتائج سے اپنے ہاتھ دھو لینا سائنسدانوں کہ پرانی عادت ہے۔ تو اسی طرح اس تحقیق کے بعد بھی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہ اونچائی سے گرنے پر ماری جانے والی بلياں جانور ماہر ین کے پاس نہیں لے جائی گئی ہوں گی ، اور اس طرح زیادہ اونچائی سے گرکر مرنے والی بلياں شاید اس  تحقیق کا حصہ ہی نہ رہیں ہوں۔

:اخذ و استفادہ